MNN News
مسائل آپ کے اجاگر ہم کرینگے

شہدائے پاکستان کو اہل وطن کا سلام

0 283

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

تحریر: کنول زہرا
مادر وطن لاکھوں قربانیوں کے بعد معرض وجود میں آیا ہے, قربانیوں کا یہ سلسلہ 7 دہائیوں کے بعد بھی جاری ہے, ریاست پاکستان اپنے قیام سے لیکر تاحال مختلف چیلنجز میں جکڑی ہوئی ہے, قومی سلامتی کے معاملے سے لیکر انتظامی نظام تک ہر جگہ لاتعداد چیلنجز ملک کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں, وطن عزیز میں ہر چند سال بعد اس قسم کے حالات پیدا ہوجاتے ہیں, جسے دیکھ کر گمان ہوتا ہے کہ (خاکم بدہن ) اب اس ملک کا بچنا ممکن نہیں رہا ہے مگر الله کی مدد سے ایسے واقعات رونما ہوجاتے ہیں کہ مادر وطن کی بقا یقینی ہو جاتی ہے, اسی لئے پاک سر زمین کو مملیکت خداداد کہا جاتا ہے.  نو مئی کا دن پاکستانیوں کی یاد داشت میں ایک ڈروانے خواب کی طرح ہمیشہ محفوظ رہے گا, ایک گرفتاری کے بعد جس منظم انداز میں دہشتگردی کی گئی, پاکستان کی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی ہے, یوں لگ رہا تھا جیسے سرحد پار  کے دہشتگردوں نے ملک میں دھاوا بول دیا ہے, ٹی وی اسکرین پر جناح ہاوس لاہور کو نذر آتش کیے جانے کے مناظر, فوجی ہیڈ کوارٹر پنڈی کے دروازے پر ڈنڈے اور پیٹرول بم بردار لونڈوں کی جانب سے بہت تکلیف دھ منظر دیکھنے کو ملا, فوجی تنصبات کو جلا دینے والے فوٹیج انتہائی اذیت ناک تھے, محافظوں کی گاڑیوں پر پتھراو دیکھ کر دل خون کے آنسو رو کر رہا تھا, اس سے بھی زیادہ دکھ یہ تھا کہ یہ سب کرنے والا کوئی غیر نہیں ہمارے اپنے تھے, ٹی وی اسکرین پر نظر آنے والا ہر ہم وطن کل بھوشن یادیو اور ابھی نندن لگ رہا تھا بلکہ شاید ان سے بھی زیادہ غیر کیونکہ وہ لوگ بھی پاکستان آرمی کے پروفیشن ازم کے مداح ہیں
نو مئی کے دن جس طرح شہدائے پاک سر زمین کی یادگاروں کو تاراج کیا گیا, دل ان گناہگاروں کو معافی دینے پر ذرا راضی نہیں ہے, یہ شہدا ہمارا فخر ہیں, ان شہیدوں کی جانفشانی کو دشمن قابل تحسین گردانتا ہے جبکہ وہ لوگ جن کے خاطر انہوں نے سینے پر گولی کھائی وہ ان کی یادگاروں کو پائمال کرنے پر تلے ہیں, تف ہے ان پر, ذرا سوچیں ایک لمحے کو سرحدوں کے محافظ ہماری طرح سکون کی نیند سو جائیں تو کیا ویل چیئر پر بیٹھنے والا کھلاڑی, کمر درد والا خادم اعلی , عارضہ قلب والا بیرون ملک مقیم مریض , چھوٹی سی سرجری کروانے والی خاتون, کیا میری اور آپ کی داد رسی کرسکیں گئیں, یقینا نہیں, ان سب کی بنیادیں بیرون ملک میں ہیں جبکہ ہمارا جینا مرنا پاکستان ہے, یہ ہی ہماری جائے پیدائش ہے, یہ ہی ہماری آخری آرام گاہ, پھر ہم کیوں کسی بہروپیے کے ہاتھوں یرغمال بن رہے ہیں?
نو مئی کے پر سوز واقعات پر آڈیوز, ویڈیوز کا منظر عام پر آنا اس بات کو واضح کرچکا ہے کہ اس تخریب کاری کے پیچھے کونسے محرکات ہیں, عوام کو ان حقائق  کی روشنی میں اچھے اور برے کی تمیز کرنا ہوگی کیونکہ جو قومیں اپنے شہیدوں کو بھول جاتی ہیں, تاریخ انہیں بے حس وجود کے طور پر یاد رکھتی ہے, جبکہ پاکستانی تو زندہ قوم ہیں, اسی لئے 25 مئی کو یوم تکریم شہدائے افواج پاکستان منائے جانے کا انعقاد کیا جارہا ہے, آئیں ہمارے بہتر کل کے لئے اپنا بہترین آج قربان کرنیوالوں کو خراج تحسین پیش کریں, اس اہم دن کو عوام کو  گھروں سے نکل کر مادر وطن کی گلی در گلی, نگر در نگر, شاہراروں کے چاروں طرف جمع ہوکر, شہدائے بقا پاکستان کو سلام پیش کرنا چاہئے, ان والدین, بہنوں, بھائیوں, بچوں کا حوصلہ بنا چاہئے جنہؤں نے اپنا جوان لہؤلہان دیکھا ہے, سپرد خاک کیا ہے, آخر یہ کہہ کر کیوں ان  سوگواروں کے دلوں کو مزید رنجیدہ کیا جاتا ہے کہ انہیں تو پیسے مل جاتے ہیں, کیا میرے اور آپ کے والدین کو ہم سے زیادہ پیسہ پیارا ہوسکتا ہے, ہرگز نہیں, تو خدارا کسی کی اندھی تقلید میں ان فضولیات سے دور رہیں اور شہدا پاکستان کو یاد کرکے گلی در گلی, سٹرک در سٹرک چراغاں کریں, ان کے لئے فاتحہ خوانی اور پاکستان کے لئے دعا خیر کرکے شہدائے پاکستان کو سلام پیش کریں
پاکستان زندہ باد

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Leave A Reply

Your email address will not be published.