
ہم جام حکومت کو ہٹانے میں کامیاب ہوئے، نئی حکومت میں بھی اپوزیشن میں رہ کر مسائل پر آواز اٹھائی، اختر حسین لانگو
کوئٹہ مسائل نیوز) بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں بی این پی کے رکن اسمبلی اختر حسین لانگو نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ گزشتہ حکومت کی ناروا پالیسیوں ظلم و زیادتیوں کے خلاف ہم نے تحریک چلائی اور جام حکومت کو ہٹانے میں کامیاب ہوئے تاہم موجودہ حکومت کے بننے کے بعد ہم نے اصولی فیصلہ کیا تھا کہ جمعیت علماء اسلام بی این پی اور پشتونخوا میپ کسی قسم کی وزارتیں نہیں لیں گی اور نہ ہی حکومت کا حصہ بنیں گی بلکہ اپوزیشن کی نشستوں پر بیٹھ کر حکومت کے ہر مثبت اقدام کی حمایت اور غیر آئینی اقدامات کی بھرپور مخالفت کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ وفاق اور صوبے میں بلوچستان کے سائل وسائل سیندک، سوئی گیس، صوبے میں ہونے والے آپریشنز لاپتہ افراد کا مسئلہ گوادر پورٹ اور حال ہی میں ریکوڈک سے متعلق منظور ہونے والی قرار داد کی ہم نے بھرپور مخالفت کی اور اسکے خلاف آواز اٹھائی ہے۔اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے بی این پی کے رکن میر اکبر مینگل نے کہا کہ کوئٹہ کے علاقوں سریاب، ہنہ اوڑک،سرہ غرگئی،کچلاک سمیت دیگر دیگر علاقوں میں بلا پیمودہ زمینوں کو پہلے سرکار کی ملکیت قرار دیکر بعدمیں لینڈ مافیاء کے گروہ کے ذریعے ان پر قبضے کا سلسلہ جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ اسمبلی، عدالت قرار دے چکے ہیں یہ بلاپیمودہ زمینیں قبائل کی ملکیت ہیں لہذا اس مسئلے کے تدارک کے لئے اسے اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے سپردکیا جائے۔
- Advertisement -