MNN News
مسائل آپ کے اجاگر ہم کرینگے

سکند ر زہری یونیورسٹی خضدارکو فعال بنانے کے اقدامات کا آغاز کردیا، ثناء اللہ زہری

0 219

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

خضدار (مسائل نیوز) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء و سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خا ن زہری اورجے یوآئی کے مرکزی رہنماء رکن بلوچستان اسمبلی میر یونس عزیز زہری نے مشترکہ طور پر اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ سکند ر زہری یونیورسٹی خضدارکو فعال بنانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کا آغاز کردیا ہے ایس ایس یونیورسٹی خضدارکے ایکٹ پر کام ہورہاہے اور بہت جلد اسے منظوری کیلئے اسمبلی پیش کردیا جائیگا یہ نئی جامعہ نہ صرف جھالاوان بلکہ پورے بلوچستان کے عوام کی امنگوں کی ترجمان ہے اور اس سے نسلوں کی علمی نشو نماء وابستہ ہے۔ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کا کہنا تھا کہ جب میں وزیراعلیٰ بلوچستان تھاتو اس وقت ہی بلوچستان کے عوام کی اس ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے خضدار میں سکند زہری یونیورسٹی کی بنیاد رکھا بلوچستان وسیع و عریض اضلا ع اور دور دراز علاقوں پر مشتمل ہے وہاں کے بچے اور بچیوں کو کوئٹہ تک پوسٹ گریجویٹ تک کی تعلیم حاصل کرنے کے لئے جانے میں دشواری کا سامنا تھا تاہم اب خضدار میں وسیع البنیاد جامعہ کے بننے سے مکران ڈویژن نصیرآباد ڈویژن جھالاوان ڈویژن اور رخشان ڈویژن سمیت پورے بلوچستان کے افراد کو موقع ملے گا۔ جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنماء میر یونس عزیز زہری نے ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہاہے کہ سکندر زہری یونیورسٹی خضدار کے ایکٹ کو بنانے اور پاس کرنے کے لئے دیگر اراکین اسمبلی کے ساتھ مل کر اقدامات عمل میں لاؤنگاان کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے سکندر زہری یونیورسٹی خضدار کی بنیاد رکھ دی تھی جو کہ اب پائیہ تکمیل کو پہنچ رہی ہے اور اس سلسلے میں نواب ثناء اللہ خان زہری نے مجھے جامعہ کے ایکٹ پاس کرانے کے لئے معانت کا کردار نبھانے کا کہاہے تو اس حوالے سے ہم مل کر خضدار کی نئی جامعہ کے ایکٹ پاس کرنے کے حوالے سے کام کررہے ہیں جلد خضدار سمیت پورے بلوچستان کے عوام کو اس حوالے سے خوشخبری سنائی جائے گی ایکٹ بھی پاس اوراس میں ایم اے کی کلاسز کا آغاز بھی ہوگا۔

- Advertisement -

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Leave A Reply

Your email address will not be published.