MNN News
مسائل آپ کے اجاگر ہم کرینگے

پاکستان میرے دل کے قریب ہے متاثرین کیلئے عالمی برادری سے امداد کی اپیل کرتا ہوں،یو این سیکرٹری جنرل

1 298

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

اسلام آباد (مسائل نیوز) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ پاکستان میرے دل کے قریب ہے متاثرین کے لیے عالمی برادری سے امداد کی اپیل کرتا ہوں،اقوام متحدہ پاکستان کی اس مشکل وقت میں ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔ یواین سیکریٹری جنرل نے اسلام آباد میں سیلاب زدگان کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا ایک تہائی حصہ سیلاب سے متاثر ہے اور پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کی تباہ کاریوں سے نمٹ رہا ہے تاہم موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے پاکستان کے اقدامات قابل تحسین ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات کو روکا نہیں جاسکتا اور نہ ہی اس کے ساتھ مزاحمت کی جاسکتی ہے۔پاکستان میں پاک فوج اور متعلقہ ادارے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے سرگرم ہیں۔
انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ پاکستان وہ ملک ہے جس نے لاکھوں مہاجرین کو پناہ دی ہوئی ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ ہم پاکستان کی اس مشکل گھڑی میں بھرپور مدد کریں۔سیلاب متاثرین کو مدد فراہم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے اور متاثرین کو ریلیف فراہمی کے لیے تمام ادارے مل کر کام کر رہے ہیں۔

- Advertisement -

تقریب کے دوران سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کو سیلاب کی تباہ کاریوں کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔ یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پاکستان کے دو روزہ دورے پر ہیں۔انہوں نے وزیر اعظم ہاؤس کا دورہ بھی کیا وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے انکا استقبال کیا،سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس سیلاب زدگان سے اظہار یکجہتی کیلئے ان سے ملاقات بھی کریں گے۔
ادھر مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ پہاڑی علاقوں سے سیلابی ریلوں نے میدانی علاقوں کا رخ کیا،پاکستان میں سیلاب سے ذخیرہ اجناس کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا،پاکستان میں سیلاب سے جی ڈی پی میں 3فیصد کمی کا امکان ہے پاکستان میں سیلاب سے 3کروڑ سے زائد لوگ متاثر ہوئے۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

1 Comment
  1. […] نیوز) اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سندھ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ […]

Leave A Reply

Your email address will not be published.